Advertisement
سورج کی تابکاری اور ایٹم بم کی تابکاری میں بنیادی فرق ان کی اصل، شدت، نوعیت، اور گرمی میں ہے:اصل:
سورج کی تابکاری جوہری فیوژن سے پیدا ہوتی ہے، جہاں ہائیڈروجن کے ایٹم مل کر ہیلیئم بناتے ہیں۔
ایٹم بم کی تابکاری جوہری فِشن سے نکلتی ہے، جہاں یورینیم یا پلوٹونیم کے ایٹم ٹوٹتے ہیں۔
شدت اور مدت:
سورج کی تابکاری مسلسل اور نسبتاً یکساں ہوتی ہے، جو زمین تک پہنچتے ہوئے کمزور ہو جاتی ہے۔
ایٹم بم کی تابکاری فوری، انتہائی شدید، اور مختصر مدت کی ہوتی ہے، جو دھماکے کے وقت گاما شعاعیں، نیوٹرون، اور دیگر تابکار ذرات خارج کرتی ہے۔
نوعیت:
سورج کی تابکاری میں زیادہ تر الکترومقناطیسی شعاعیں (جیسے روشنی، الٹراوائلٹ، انفراریڈ) شامل ہوتی ہیں۔
ایٹم بم کی تابکاری میں گاما شعاعوں، نیوٹرونز، اور تابکار ذرات کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو فوری طور پر جان لیوا ہو سکتے ہیں۔
گرمی:
سورج کا مرکز تقریباً 15 ملین ڈگری سیلسیس تک گرم ہوتا ہے، لیکن زمین تک پہنچنے والی گرمی کی شدت تقریباً 120-140 ڈگری سیلسیس (سپرہیٹڈ ایئر کے لحاظ سے) ہوتی ہے، جو زندگی کے لیے موزوں ہوتی ہے۔
ایٹم بم کا دھماکہ مرکز میں کئی ملین ڈگری سیلسیس (تقریباً 7-10 ملین ڈگری) تک گرمی پیدا کرتا ہے، جو فوری طور پر ہر چیز کو بخارات میں تبدیل کر دیتا ہے۔
اثرات:
سورج کی تابکاری زندگی کے لیے ضروری ہے لیکن زیادہ مقدار میں نقصان دہ ہو سکتی ہے (مثلاً جلد کا کینسر)۔
ایٹم بم کی تابکاری شدید نقصان دہ ہے، جو فوری موت، تابکاری بیماری، یا طویل مدتی جینیاتی مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔
خلاصہ: سورج کی تابکاری قدرتی، مسلسل، اور زندگی کے لیے ضروری ہے (گرمی زمین پر 120-140 ڈگری تک)، جبکہ ایٹم بم کی تابکاری مصنوعی، شدید، اور تباہ کن ہے (گرمی 7-10 ملین ڈگری تک)، جو فوری تباہی کا باعث بنتی ہے۔
Advertisement
Event Venue & Nearby Stays
Lahore DHA please 5, Lahore, Punjab, Pakistan