Advertisement
#JKNSF #Knowledge_Struggle_Victory
#جموں_کشمیر_نیشنل_سٹوڈنٹس_فیڈریشن
جواں نسل کے انقلابی شعور کی ترجمان جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن اپنی جمہوری و انقلابی روایات کے تسلسل میں 20ستمبر کو راولاکوٹ کے مقام پر اپنا بائیسواں مرکزی ”انتفادہ جموں کشمیرکنونشن“ منعقد کرنے جا رہی ہے۔ اس کنونشن کے سلسلہ میں جموں کشمیر اور فلسطین کی آزادی کے حق میں ”طلبہ کارروان“ کے نام سے ایک عظیم الشان احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا جائے گا۔ احتجاجی ریلی کے اختتام پر ”قومی سوال اور جمہوری حقوق کی جدوجہد“ کے عنوان سے جلسہ عام کا انعقاد کیا جائے گا۔اس کنونشن میں جموں کشمیر اور پاکستان بھر سے طلبہ قائدین اور محکوم قومیتوں کے نمائندگان شرکت کریں گے۔
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن اس خطے میں پہلی اور واحد طلبہ تنظیم ہے جسے پاکستانی جموں کشمیر کے طلبہ و نوجوانوں نے محنت کش عوام کے ساتھ مل کر احتجاجی تحریک کے دوران تعمیر کیا۔ اپنے جنم دن سے این ایس ایف تعلیمی اداروں کی تعمیر، طلبہ مسائل کے حل سمیت جموں کشمیر کی آزادی و خودمختاری اور سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے ایک غیر طبقاتی سماج کے قیام کے لئے مسلسل لہو رنگ جدوجہد کا تسلسل جاری رکھے ہوئے ہے۔
انتفادہ جموں کشمیر کنونشن ایسے وقت میں منعقد ہونے جا رہا ہے جبکہ عالمی طور پر سرمایہ دارانہ نظام کی ناکامی اور سامراج کی بوکھلاہٹ کا اظہار فلسطین سمیت مختلف خطوں میں تاریخی قتل عام کی صورت جاری ہے۔ مسئلہ جموں کشمیر سے جڑی تمام اقوام کو مختلف طریقوں سے تقسیم کرنے کی پالیسی ہر دواطراف لاگو ہے۔ بھارت کی طرف سے جموں کشمیر کی آزادانہ حیثیت کا خاتمہ کرتے ہوئے اسے بھارت کا آئینی حصہ بنانے کے لئے عملی اقدامات جاری ہیں۔ گلگت بلتستان کو پاکستان کے اندر ضم کرتے ہوئے قدرتی وسائل پر قبضے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ پاکستانی زیر قبضہ جموں کشمیر میں گزشتہ چند سالوں سے ابھرنے والی عوامی حقوق تحریک کے ذریعے ناصرف فوری بنیادی و جمہوری حقوق کی جدوجہد جاری ہے بلکہ تحریک کے دوران اس خطے کی عوام کی طرف سے جموں کشمیر کی آزادی کی فطری خواہش کے اظہار سے مقامی سامراج اور اس کے کاسہ لیسوں کی نیندیں حرام ہیں۔ اس خطے کے عوام اور نوجوانوں کے بنیادی انسانی حق اور فطری جذبات پر قدغنیں لگانے کے لئے ہر طرح کے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ انہی قدغنوں کے تحت مصلحت پسندی کے ذریعے عوامی حقوق تحریک سے آزادی پسندوں اور انقلابی قوتوں کو بار بار تحریک سے الگ کرنے اور تحریک کو محض معاشی مطالبات تک محدود کرنے کی سازشیں بھی جاری و ساری ہیں۔ کوئی متبادل معاشی اور خاص کر سیاسی پروگرام تشکیل دینے سے مکمل طور پر گریز کیا جا رہا ہے۔ اس کیفیت میں اس خطے کے نوجوانوں، طالب علموں اور محنت کشوں کی حقیقی انقلابی روائت جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کا مرکزی کنونشن نا صرف طالب علموں کے مستقبل کے لئے، نوجوانوں کی تربیت کے لئے بلکہ اس خطے میں ابھرنے والی عوامی حقوق تحریک کے مستقبل کے لئے بھی ایک امید کی کرن ثابت ہوگا۔ یہ کنونشن اس خطے کے محنت کش عوام اور نوجوانوں کے لئے ایک انقلابی سیاسی متبادل کو تراشنے کا تاریخی و انقلابی فریضہ بھی سر انجام دے گا۔
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن طلبہ، مزدور اور کسان اتحاد کی سیاست پر یقین رکھتی ہے اور ہمیشہ انہی قوتوں پر انحصار کے ذریعے اپنی جدوجہد کو آگے بڑھاتی رہی ہے۔ اس ضمن میں این ایس ایف سمجھتی ہے کہ ایک حقیقی انقلابی تنظیم سرمایہ داروں، سامراجی اداروں اور اس کی پروردہ این جی اوز کی بجائے صرف محنت طبقے کی قوتوں پر انحصار اور شراکت سے ہی تعمیر کی جا سکتی ہے۔محنت کشوں کی شرکت اور مالی تعاون سے ہی انقلابی تنظیم کی ہر سرگرمی کو کامیاب اور بامقصد بنایا جا سکتا ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی کی اس کیفیت میں ہزاروں طلبہ و نوجوانوں کے اس اجتماع کے لئے دسیوں لاکھ اخراجات ناگزیر ہیں۔ جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن جموں کشمیر اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں موجود کشمیریوں اور دیگر اقوام کے محنت کشوں سے اپیل کرتی ہے کہ اس اہم ترین سرگرمی کے انعقاد کے لئے اپنی استطاعت کے مطابق ماضی کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے اپنا مالی حصہ ڈالیں۔ آپ کی طرف سے دیا گیا ایک ایک روپیہ جموں کشمیر کی آزادی، فلسطینیوں کے حق آزادی کے دفاع، اس استحصالی و سامراجی نظام کے خاتمے اور عالمی امن کے قیام کے لئے جاری جدوجہد میں انتہائی اہمیت کا حامل ہو گا۔ سچے جذبوں کی قسم حاکم و محکوم، ظالم و مظلوم، جابر و مجبور اور محنت و سرمائے کی اس لڑائی میں آخری فتح حق کی ہو گی۔
Advertisement
Event Venue & Nearby Stays
Rawalakot, Azad Kashmır, Islamabad, Pakistan